ریاست بہاولپور کے شہر احمد پور میں آنکھ کھلی تعلیم و تربیت کے تمام مراحل یہیں طے ہوئے، تاریخ لکھنے پڑھنے کا بچپن ہی سے ذوق تھا، بہت کچھ لکھا پڑھا اور سنا۔ تاریخ بہاولپور کے بارے میں بچپن ہی سے شناسائی کی شنوائی ہورہی تھی کہ کسی دور میں بہاولپور ریاست علم کا مرکز اور محور رہی ہے جہاں بڑے بڑے نامو ر علماء ، ادیب ، طبیب اور بزرگان دین و ملت پیدا ہوئے ، دنیا بھر میں یہاں کی تعلیمی حیثیت مسلمہ تھی، دور دراز سے لوگ یہاں حصول علم کی خاطر آتے ، بڑے بڑے مشائخ عظام کا مرکز نظر یہی ریاست ہوا کرتی تھی۔ افسوس صد افسوس…! آج یہ تمام باتیں صرف تاریخ کا ایک حصہ بن کر رہ گئی ہیں ۔
لیکن سچ ہمیشہ سچ ہوتا ہے، تاریخ میں بکھرے واقعات اس سچ کو نکھارتے، سنوارتے اور روشن کرتے ہیں۔ بہاولپور بھی ایک تاریخی ریاست گزری ہے جو اپنا ایک روشن اسلامی تمدن اور بہترین تشخص رکھتی ہے ۔ یہی وہ باتیں تھیں جو مجھے بار بار قلم اٹھانے پر مجبور کررہی تھیں لیکن سوال یہ تھا کہ اس بارونق، مردم خیز اور پروقار ریاست کی کون سی جگہ ،کون سی شخصیت کو موضوع بحث بنایا جائے۔ اس ریاست کے صرف ایک شہر اوچ شریف ہی کو ا گر لے لیا جائے تو یہاں کی ایک ایک بزرگ شخصیت پر لکھنے کیلئے دفتروں کے دفتر ناکافی ہیں۔ اس کا اندازہ آپ اس بات سے بھی لگاسکتے ہیں کہ یورپ کی بعض نامور یونیورسٹیوں میں اس موضوع پر بڑے تحقیقی علمی پی ایچ ڈی کے مقالے لکھے جاچکے ہیں ۔
اللہ کے فضل و کرم سے یہ میری 160سے زائد ویں علمی تالیف ہے لیکن اپنے موضوع پر پہلی کوشش ہے ۔اس موضوع پر بہت کچھ لکھنے کا ارادہ تھا جو ابھی باقی بھی ہے لیکن مصروفیات کے پہاڑ اس میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ دعا فرمائیں اللہ وقت میں برکت عطا فرمائے ۔
زیر نظر کتاب ’’صادق دوست اور قلعہ ڈراور ‘‘تاریخ کے روح پرور نقوش کو اجاگر کرنے کی ایک بہت چھوٹی سی کوشش ہے جو دراصل برصغیر پاک و ہند میں اسلامی نظام حیات کے فروغ کی داستان کے اظہار کا چھوٹا سا اشارہ ہے۔ میرا کوئی دعویٰ نہیں بس اہل علم، قلم و دانش کو ایک دعوت فکر ہے کہ ریاست بہاولپور بھی ہمارا ایک تاریخی علمی ورثہ ہے جو آپ سے قرطاس ابیض پر اپنی تابناک اور روشن تاریخ کے نقوش بکھیرنے کا مطالبہ کررہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ عقل مند قومیں کبھی اپنی کامیاب تاریخ کو بھلاتی نہیں بلکہ نشان منزل بناتی ہیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں